حکومت نے ہیٹ ویو کے حوالے سے اہم ایڈوائزری جاری کردی

پاکستان بھر کے شہروں میں ہیٹ ویو کی لپیٹ میں آنے کے بعد، وزارت موسمیاتی تبدیلی نے انتہائی درجہ حرارت میں اپنے آپ کو بچانے کے لیے کمزور گروپوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔
تاہم، اس نے حاملہ خواتین کے لیے مخصوص انتباہ جاری کیا ہے، جو وزارت کے مطابق، جاری ہیٹ ویو کے خطرناک اثرات سے سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔
وزارت نے برقرار رکھا کہ گلوبل وارمنگ نے حالیہ برسوں میں پاکستان میں مہلک گرمی کی لہروں کے خطرے کو بڑھا دیا ہے۔
وزارت کے ترجمان محمد سلیم شیخ نے خبردار کیا کہ موجودہ گرم موسم سے حاملہ خواتین کو زیادہ خطرہ لاحق ہے جب کہ کمزور مدافعتی نظام کی وجہ سے بچوں، بوڑھوں اور خواتین کے لیے بھی صورتحال پریشان کن اور سنگین ہے۔
انہوں نے لوگوں کو اپنی صحت کے تحفظ کے لیے فعال اقدامات کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی، ان پر زور دیا کہ وہ خاص طور پر صبح 11 بجے سے دوپہر 3 بجے تک گرم اوقات میں غیر ضروری بیرونی سرگرمیوں سے گریز کریں۔
اہلکار کے مطابق، گرمی کی شدت میں پانی کی کمی، گرمی کی تھکن اور گرمی سے متعلق دیگر بیماریوں سمیت صحت کے لیے اہم خطرات لاحق ہوتے ہیں جن پر فوری توجہ نہ دی گئی تو سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔
اگرچہ ہیٹ ویوز سے کوئی بھی متاثر ہو سکتا ہے، ترجمان نے اصرار کیا کہ حاملہ خواتین کو زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ لہذا، یہ ضروری ہے کہ وہ زیادہ درجہ حرارت کے دوران باہر جانے سے گریز کریں۔
اس سے قبل آج، پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) کے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا کہ کراچی میں بدھ اور جمعہ کے درمیان درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر جانے کی توقع ہے۔
اس دوران انہوں نے مزید کہا کہ درجہ حرارت 40 سے 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ سکتا ہے۔
ماہر موسمیات کے مطابق دن کے بیشتر حصے میں شمال مغرب سے گرم اور خشک ہوائیں چل سکتی ہیں جب کہ شام کے وقت سمندری ہوائیں دوبارہ چلنے کا امکان ہے۔